فو جی آ پریشن ہو گا

Publishing date: 29 June 2024

Published in: JANG

پشاور(ارشد عزیز ملک) پاکستان کے اعلیٰ سکیورٹی حکام نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کوئی فوجی آپریشن ہوگا اور نہ ہی کسی کو گھروں سے نکالا جائیگا بلکہ عزم استحکام کے تحت دہشت گردی کی روک تھام کیلئے کثیر الجہتی پالیسی ترتیب دی جائیگی، دہشت گردوں کو سزائیں دلوانے اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کیلئے موثر قانون سازی کی جائیگی جبکہ بارڈر کو منظم بنانے کیلئے لینڈ پورٹ اتھارٹی بنائی جائیگی، دہشت گرد خوارج ہیں،ان کیساتھ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے بلکہ دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا ۔ سینئر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عزم استحکام آپریشن کا غلط تاثر لیا گیا ہے کہ فوجی آپریشن شروع کیا جارہا ہے ،ملک میں کوئی فوجی آپریشن ہوگا اور نہ ہی کسی کو گھروں سے نکالا جائیگا، سکیورٹی ذرائع کے مطابق عزم استحکام کے تحت دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کثیر الجہتی پالیسی ترتیب دی جائیگی،منشیات ، سمگلنگ کی روک تھام اور دہشتگردوں کو سزائیں دلوانے کیلئے موثر قانون سازی کی جائیگی اور دہشت گردوں کو منتطقی انجام تک پہنچایا جائیگا، سکیورٹی ذرائع کے مطابق سمگلنگ اور منشیات کا پیسہ دہشتگردی میں استعمال ہورہا ہے جس کی روک تھام ضروری ہے، روزانہ 6ملین لیٹر تیل ایران سے سمگل ہوتا ہے، ہر روز تین ٹن منشیات پکڑی جاتی ہے، ان غیر قانونی ذرائع آمدنی سے دہشت گردی کی اعانت ہوتی ہے ، غیر قانونی سیگریٹ سے بھی ملکی معیشت کو نقصان ہو رہا ہے، لہذا عزم استحکام کے ذریعے سمگلنگ اور منشیات کی بیخ کنی کی جائیگی اس مقصد کیلئے بارڈر کو منظم کرنے کی غرض سے لینڈ پورٹ اتھارٹی قائم کی جائیگی ، سکیورٹی ذرائع نے واضح کیا کہ دہشت گرد خوارج ہیں ان کے کیساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے بلکہ دہشت گردوں کو ہر صورت منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )