منی پور میں خانہ جنگی: مودی سرکار کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت

جمہوریت کے دعویدار بھارت میں ریاست منی پور ایک خانہ جنگی کے دہانے پر کھڑی ہے، اور مودی سرکار نے اس مسئلے پر مکمل چپ سادھ رکھی ہے۔ مئی 2023 میں شروع ہونے والے فسادات کے بعد سے منی پور میں حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں اور صورتحال دن بدن کشیدہ ہو رہی ہے۔

گزشتہ دو ہفتوں میں حالات مرکزی حکومت کے کنٹرول سے مکمل طور پر باہر ہو چکے ہیں۔ علیحدگی پسند تنظیموں نے مختلف علاقوں پر قبضہ کر کے اپنی چیک پوسٹیں قائم کر لی ہیں، اور حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے۔ ان علیحدگی پسند تنظیموں کی جانب سے میزائل اور مہلک ہتھیاروں کا بے دریغ استعمال کیا جا رہا ہے، جس سے ریاست میں قتل و غارت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ ان حالات میں عوام کو اپنی حفاظت کے لیے ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی منی پور میں جاری ان پرتشدد واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اپنی حالیہ رپورٹ میں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ یہ فسادات مودی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ اس صورت حال نے بھارت کے نام نہاد سیکولرزم کے دعوے کو بھی بے نقاب کر دیا ہے، کیونکہ ریاست منی پور میں علیحدگی پسند تنظیمیں مکمل طور پر قابض ہو چکی ہیں اور حکومت بے بس نظر آ رہی ہے۔

عالمی سطح پر بھارت جمہوریت اور سیکولر ازم کا دعویٰ کرتا ہے، مگر منی پور کی سنگین صورتحال اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہے کہ مودی سرکار اندرونی مسائل کو حل کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ فسادات کے دوران ہونے والی قتل و غارت، انسانی حقوق کی پامالی، اور علیحدگی پسندوں کے تسلط نے اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ریاستی حکومت کی رٹ ختم ہو چکی ہے، اور مودی سرکار کی پالیسیاں اس انتشار کو ختم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

یہ صورتحال نہ صرف بھارت کے اندرونی حالات کو خراب کر رہی ہے بلکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔ مودی حکومت کو فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ منی پور میں حالات بہتر ہوں اور عوام کو امن اور سکون کی فضا میسر آ سکے

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus ( )