منی پور میں خونریزی، مودی سرکارخاموش تماشائی
تیسری بار اقتدار میں آنے کے باوجود، مودی کی حکومت کی پالیسیوں میں کوئی واضح تبدیلی نہیں آئی۔ بھارت میں مختلف ریاستوں میں بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات کے دوران منی پور نسلی فسادات کی وجہ سے سرِ فہرست ہے، اور اس کی بنیادی وجہ مودی سرکار کا غیر سنجیدہ رویہ ہے۔
گزشتہ 500 دنوں سے منی پور میں نسلی فسادات جاری ہیں، لیکن مودی سرکار نے اس پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ حالات مرکزی حکومت کے قابو سے باہر ہو چکے ہیں، اور مودی سرکار کی جانب سے کوئی مؤثر کارروائی دیکھنے میں نہیں آئی۔ حال ہی میں ایک بھارتی فوجی کی والدہ کی موت نے ان فسادات کی سنگینی کو مزید اجاگر کیا۔ فوجی کا کہنا ہے کہ وہ ملک کی حفاظت کرتا رہا، لیکن مودی حکومت اس کی والدہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
منی پور میں روزانہ لنچنگ، جنسی حملے، اور املاک کی تباہی معمول بن چکی ہے، جبکہ مودی حکومت میتی قبائل کی حمایت کرکے کوکی قبائل کی نسل کشی میں مصروف ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، مودی نے مئی 2023 میں شروع ہونے والے اس تنازعہ کے دوران متاثرہ علاقے کا دورہ تک نہیں کیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے بھی منی پور میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ایک رپورٹ شائع کی، جسے بھارتی وزارت خارجہ نے تعصب پر مبنی قرار دے کر مسترد کر دیا۔
منی پور کے پرتشدد واقعات مودی سرکار کی اقلیت دشمن پالیسیوں کی عکاسی کرتے ہیں، اور یہ واضح ہے کہ نسلی فسادات کو ہوا دے کر مودی اپنے اقتدار کو طول دینے کی کوشش کر رہا ہے
