بھارتی تعلیمی نظام میں فراڈ
مودی سرکار کا بھارتی طلبا کو حقوق سے محروم رکھ کر ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ 5 مئ 2024 میں ہونے والے NEET امتحان کا پیپر ایک دن پہلے چند لاکھ رپے کی خاطر بیچا گیا۔ اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ، بی جے پی ان گھرانوں کی حمایت کر رہی ہے جو عام طلبا کے حقوق مسخ کرتے ہوۓ امتحانی نظام کی بولی لگا رہے ہیں ۔
بھارت کے علاقے پٹنا، گودھڑا اور راجستھان میں پولیس کاروائی کے نتیجے میں 30 سے 50 لاکھ کی رقم برآمد کی گئ جو NEET پیپرکے بدلے لی گئ تھی۔ بی جے پی کی اس واقعے پر خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی قانون اونچے طبقے کے افراد پر نافذ نہیں ہوتا۔ بھارتی وزیر تعلیم دھرمندراہ پردھان نے اس واقعے کے پیش نظر تعلیمی نظام کی متعدد خامیاں گنوائیں۔ راہول گاندھی نے تنقید کرتے ہوۓ کہا کہ،
وزیر تعلیم نے تعلیمی نظام کی خامیاں تو گنوائیں لیکن اپنی ذمہ داری بھول گئے۔ دھرمندراہ پردھان اپنی اور تعلیمی نظام کی کوتاہیوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں اور ان کے اقتدار میں طلبا کو انصاف ملنا ناممکن ہے۔ سوال یہ ہے کہ مودی سرکار آخر کب تک غیر ذمہ دار وزراء کی لاپرواہیوں کو نظر انداز کرے گی؟
