منی پور کی بگڑتی صورتحال پر اقوام متحدہ کی رپورٹ
بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کوئی نئی بات نہیں یہی وجہ ہے کہ منی پور فسادات پر بھی اقوام متحدہ کی رپورٹ میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور منی پورمیں جاری نسلی فسادات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سوالات اٹھائے گئے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، بھارت میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف پر تشدد خاص طور پر منی پور میں ہونے والے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
2002 کے گجرات فسادات اور اس کے نتیجے میں ماورائے عدالت قتل سمیت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت ابھی تک خاموش ہے۔
اقوام متحدہ کی کمیٹی نے بھارت میں مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں اور نجی گھروں کو مسمار کرنے پر بھی سوالات اٹھائے۔ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے،نفرت انگیز تقاریر میں ملوث ہونے اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف عوامی تشدد کو بھڑکانے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
اقوام متحدہ کے مطابق
بھارت نے منی پور میں نسلی فسادات کے دوران عصمت دری اور دیگر جرائم کے واقعات کو تسلیم کیا مگر اس کے تدارک کیلئے کوئی لائحہ عمل پیش نہ کرسکا۔ عالمی حقوق کی تنظیموں نے بھارت میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر متعدد بار اجاگر کیا لیکن مودی سرکار کی روایتی ہٹ دھرمی برقرار رہی۔
