ایران میں داخل ہونے والے 4000 افغانی ڈی پورٹ کیے گئے

متعدد کے پاسپورٹ اور ویزے پھاڑ دئے گئے۔ آخر کوئی ملکی اور غیر ملکی خبر رساں اس پر روشنی کیوں نہیں ڈال رہا؟ گزشتہ روز ایرانی پولیس نے بعض افغان تارکین وطن کے پاسپورٹ اور ویزے پھاڑ دیے اور انہیں تشدد کے ساتھ اس ملک سے نکال دیا۔ لیکن پھر بھی یہ احسان فراموش افغانی پاکستان پر ہی تنقید کریں گے۔ پاکستان سے غیر قانونی مہاجرین کا انخلاء کا عمل شروع ہوا ہی نہیں تھا کہ پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

افغان مہاجرین چار دہائیوں سے پاکستان میں بسے ہوئے تھے مگر یہ غیر قانونی مہاجرین پاکستان میں شر پسندی اور فساد پھیلانے میں مصروف رہے۔ جب بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات، افغانیوں کا متعدد سٹریٹ کرائم، ڈالر سمگلنگ سے معیشت کو بھاری نقصان اور کئ ایسی دیگر کاروائیوں میں غیر قانونی ملوث پاگئے تو پاکستان نے مجبوراً غیر قانونی مہاجرین کے خلاف ایکشن لیا۔

سچ تو یہ ہے کہ صرف پاکستان ہی نے مہاجرین کی واپسی کا عمل شروع نہیں کیا بلکہ ترکی اور ایران نے بھی اپنے خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے مہاجرین کو واپس بھجوانا مناسب سمجھا۔ ایران نے ایک بڑی تعداد میں غیر قانونی مہاجرین کو وطن واپس بیچنے کے بعد اب قانونی طور پر مقیم مہاجرین کے خلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہےاور ان کو شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

جن افراد کے پاس قانونی دستاویزات موجود ہیں اور روزگار کی تلاش کرنے کے لیے ایران جاتے ہیں، ان کو بھی ملک بدر کر دیا جاتا ہے۔ *اس پر آخر افغان حکومت خاموش کیوں ہے؟* ایران سے ڈی پورٹ کیے گئے کچھ افغانوں کے مطابق ان کے پاس ایرانی ویزا ہونے کے باوجود پولیس نے انہیں گرفتار کر کے ڈی پورٹ کر دیا۔ ایران کا درست ویزے رکھنے والے غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنا کیا بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی نہیں؟ ایران کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ کون قانونی ہے اور کون نہیں لیکن تنقید کرنے والے کو کے منہ پہ تالے کیوں لگے ہیں؟ ہرات میں مقامی حکام کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران ایران سے افغان تارکین وطن کو نکالنے کا عمل دوگنا ہو گیا ہے۔ *صرف پاکستان پر تنقید دراصل اس بات کی دلیل ہے کہ غیرقانونی شہریوں کو بہانہ بنا کر پاکستان کو بدنام کیا جارہا ہے۔*

https://twitter.com/sarphireee/status/1729500989508485495?t=kePFEvK-xfNRowtSsoQPEw&s=19

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus ( )