بھارتی کسانوں کا مودی کے خلاف ایک بار پھر مارچ

مودی کے غیر منصفانہ اقدامات سے تنگ آ کر بھارتی کسانوں نے دہلی کی جانب مارچ کا اعلان کیا13 فروری کو اتر پردیش ہریانہ اور پنجاب سے کسانوں کی بڑی تعداد دہلی کی جانب مارچ کرے گی۔ ہندوستان ایکسپریس کے مطابق کسانوں نے مطالبات منظور ہونے تک دہلی کی سرحدوں پر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ کسانوں کے دہلی چلو مارچ سے قبل ہی بزدل بھارتی پولیس نے کسان مظاہرین کی آمد روکنے کے لیے سنگھو، غازی پور اور ٹکری کی سرحدوں پر ناکہ بندی کر دی ۔ کسانوں کی گاڑیوں کے داخلے پر رکاوٹ کے پیش نظر سڑکوں پر کیلیں بچھا دی گئیں۔

دہلی مارچ سے قبل ہی مودی سرکار نے 5 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کر دیے ۔ دہلی کے اطراف تمام پبلک ٹرانسپورٹ ذرائع پر بھی مودی سرکار کی جانب سے کڑی نگرانی کے لیے ٹیمیں تعینات کی گئیں۔ 11 فروری سے دہلی کی سرحدوں کے اطراف مختلف اضلاع میں دفعہ 144 کا نفاذ جبکہ انٹرنیٹ سروس معطل ہونے سے عوام شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ ہریانہ سے چندی گڑھ اور پنجاب جانے والی سڑکوں پر بھی ٹریفک کی نقل و حرکت مکمل طور پر بند ہے ۔ بھارتی کسانوں کا مودی سرکار کی رکاوٹوں کے باوجود ہر صورت دہلی پہنچنے کا عزم کیا ہے۔

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus (0 )