بھارت کی خفیہ کارروائیوں میں خطرناک حد تک اضافہ
سارہ نذیر
نوائے وقت
حالیہ انکشافات میں بین الاقوامی برادری کینیڈا، برطانیہ، امریکہ اور پاکستان سمیت متعدد ممالک بھارت کی خفیہ قتل کی مہم کے منظر عام پر آنے پر حیران ہے۔ ہردیپ سنگھ نجار کے مبینہ طور پر را کے ایجنٹوں کے ہاتھوں قتل نے ابتدائی طور پر خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی۔ دی ڈپلومیٹ’ میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق قتل کا سلسلہ 2018 میں کشمیر کے پاکستانی حصے میں لشکر طیبہ کے ایک کارکن محمد اسماعیل کے قتل سے شروع ہوا تھا۔ پاکستانی قانون نافذ کرنے والے ادارے پاکستان کے اندر کام کرنے والے اور بیرون ملک سے خفیہ کارروائیاں کرنے والے بھارتی نیٹ ورکس کا سراغ لگانے میں کامیاب رہے ہیں ۔ ایسے ہی ایک معاملے میں اشوک آنند، یوگیش کمار اور جیک نیٹ ورک کے اشتراک سے مولانا شاہد لطیف اور محمد ریاض کے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی۔ بھارتی خفیہ ایجنسیوں بالخصوص را کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی منظم خلاف ورزیاں فوری توجہ اور بین الاقوامی احتساب کی متقاضی ہیں۔