سترہ لاکھ افغان غیر قانونی طور پر پاکستان میں آباد ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق جب کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تو 1.7 ملین افغان غیر قانونی طور پر پاکستان میں مقیم تھے۔ پاکستان ان لاکھوں افغانوں کی میزبانی کرتا ہے جو 1979-1989 کے سوویت قبضے کے دوران اپنے ملک سے فرار ہو گئے تھے۔ اگست 2021 میں طالبان کے افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد تعداد میں اضافہ ہوا۔ پاکستان کا کہنا ہے کہ 1.4 ملین افغان جو مہاجرین کے طور پر رجسٹرڈ ہیں انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ان کی حیثیت دسمبر تک بڑھا دی گئی ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی طالبان کی زیر قیادت انتظامیہ کے درمیان تعلقات گزشتہ دو برسوں کے دوران کشیدہ ہو گئے ہیں کیونکہ پاکستانی طالبان، ایک علیحدہ عسکریت پسند گروپ ہے جو افغان طالبان کے ساتھ اتحاد میں شامل ہے۔ پاکستانی طالبان، جنہیں تحریک طالبان پاکستان یا ٹی ٹی پی کے نام سے جانا جاتا ہے، نے پڑوسی ملک افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں تلاش کی ہیں، جہاں سے وہ پاکستانی افواج پر مہلک حملے کرنے کے لیے غیر مستحکم سرحد پار کرتے ہیں۔ دہشت گرد افغان سرزمین کو ہماری سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کر رہے تھے اور اسی لیے غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے آبائی ممالک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

https://twitter.com/iamanmolsheraz/status/1727207403911795161?t=bRhv4BiTIz5N0UeQRJsYJg&s=08

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus ( )