سیکورٹی فورسز کی پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری
پاک فوج نے ڈیرہ اسماعیل خان کے قریب در اندزہ اور درابن کے علاقوں میں پچھلے 24 گھنٹے میں مختلف آپریشنز کے دوران 27 دہشتگرد وں کو جہنم واصل کیا ہے۔
یہ خوارج دہشتگرد ی اور بھتہ خوری کی مختلف کارویوں میں ملوث تھے- *اسی آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے پاک فوج کی پوسٹ پہ خودکُش حملہ بھی کیا جس کے نتیجے میں پوسٹ کی چھت گرنے سے ہمارے 23 بہادر جوان شہید ھو گئے۔ *
تاہم سوال یہ بنتا ہے کہ ہمارے فوجی جوانوں کو شہید کرنے والے ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو سزا کون دے گا ؟؟
فوجی عدالتیں، جہاں ان خوارج کو پیش کر کے ان کو سزا دی جاتی تھی، ان عدالتوں کو بھی نہیں چلنے دیا جا رہا – ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کھلے عام گھومنے کی اور بے خوفی سے حملے کرنے کی اجازت آخر کس نے دی ہے ؟ یہ سوال تو پاکستان کی عدلیہ سے بنتا ہے۔
افغانستان کی سرزمین ابھی بھی دہشت گرد تنظیموں کے اڈے کے طور پر استعمال کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ افغانستان سے پاکستان کے خلاف بڑے حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے جس کے واضح ثبوت موجود ہیں۔
ان خوارج کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ پیغام پاکستان نے واضح طور پر ریاست کے خلاف ان حملوں کو حرام اور مکمل طور پر غیر اسلامی قرار دیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز وطن کے دفاع کے لیے دن رات قربانیاں دے رہی ہیں اور پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے تک یہ قربانیاں جاری رہیں گی۔ پاکستان مخالف قوتوں کی طرف سے پھیلائے جانے والے تمام پروپیگنڈے اور غلط معلومات کو ایک طرف رکھتے ہوئے پوری قوم کو سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کا مکمل طور پر خاتمہ کیا جاسکے۔
یہ دہشت گرد پاک فوج کے نشانے سے بچ نہیں سکتے- ان کو ان کے بلوں کے اندر سے ڈھونڈ کے مارا جائے گا – علاوہ ازیں, انڈین میڈیا کی اس حملے کے بعد کی خوشی دیکھ کے یہ ایک بار پھر واضح ھو جاتا ہے کہ ٹی ٹی پی کے پیچھے بھارت کا پیسہ ہے اور یہ اسلام کے نام پہ دشمن ملک سے پیسے لے کے کارروائیاں کرتے ہیں-