مودی کی انتہا پسند پالیسی کا منہ بولتا ثبوت
13 January 2024
ڈی ڈبلیو نے انتخابات کے قریب آتے ہی مودی کے اوچھے ہتھکنڈوں کا راز فاش کردیا ہے۔
مودی سرکار کا مسلمان دشمنی اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے 22 جنوری کو بابری مسجد کے مقدس مقام پر رام مندر کے افتتاح کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
ڈی ڈبلیو کے مطابق انتخابات میں انتہا پسند ہندوؤں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بی جے پی نے مسلمانوں کے لیے ہندوستان میں زمین تنگ کردی۔ رام مندر کے افتتاح کی تاریخ قریب آتے ہی انتہا پسند ہندوؤں نے ملک میں انتشار اور فسادات کو پھیلانا شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی نے مسلمانوں پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے میں بھی اضافہ کردیا ہے۔
رام مندر کے افتتاح کے حوالے سے ہندوستان میں مسلمان رہنماؤں نے انتہائی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ رام مندر سے متعلق مجوزہ تقاریب کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوششیں تشویش کا باعث ہیں۔ اور انتخابات کے قریب آتے ہی ملک میں انتہا پسند تقریبات کی ریاستی سرپرستی منصفانہ انتخابات اورسیکولر دستور کے خلاف ہے۔
رام مندر کا استعمال ہندوستان کو پولرائز کرنے کے لیے کیا جارہا ہے،۔
ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد پر حملہ کرکے مسجد کو شہید کردیا تھا۔ بابری مسجد پر حملے کے نتیجے میں فسادات کے دوران 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہندوستان کی عدالت نے تمام ذمہ داران کو نہ صرف بے گناہ قرار دیا بابری مسجد کی زمین پر مندر بنانے کا بھی حکم جاری کردیا۔ دی وائر کے مطابق بابری مسجد انہدام نے فرقہ وارانہ سیاست کو اقتدار میں آنے میں مدد کی۔ رام مندر کا افتتاح ہندو مسلم کوتقیسم کرنے اور انتخابی فائدہ حاصل کرنے کا مودی سرکار کا ایک اور حربہ ہے۔