ٹی ٹی پی، افغان طالبان اور احسان اللہ احسان کا پاکستان مخالف بیانیہ بےنقاب

گزشتہ روز ہندوستانی اخبار سنڈے گارڈین میں ٹی ٹی پی کے سابقہ ترجمان احسان اللہ احسان کا مضمون شائع ہوا جس میں اس نے ایک بار پھر پاکستان پر داعش کی پشت پناہی کے بے بنیاد الزامات لگانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ سنڈے گارڈین ہندوستانی خفیہ ایجینسی راء سے منسلک ایک پراپیگنڈا اخبار ہے، جو اینٹی مسلم ایجنڈے اور انڈین خفیہ ایجنسی کے آلہ کار کے طور پر شہرت رکھتا ہے اور پہلے ہی انڈین کرانیکلز میں بے نقاب ہو چکا ہے۔ اس تناظر میں کچھ حقائق درج ذیل ہیں:
احساں اللہ احسان جو کہ ایک قاتل اور روپوش دہشتگرد ہے، اسے سب سے پہلے تو یہ بتانا چاہیے کہ وہ کہاں چھپ کر اسطرح کے پراپیگنڈا مضامین شائع کررہا ہے اور اپنی لوکیشن کیوں چھپا رہا ہے؟ اسی طرح انڈین بدنام زمانہ اخبار میں مضمون کا چھپنا ہندوستان اور اس کی خفیہ ایجنسی سے احسان اللہ کےتعلقات کو بےنقاب کرتا ہے۔
احساں اللہ احسان کا داعش کو پاکستانی پراکسی کہنا انتہائی مضحکہ خیز ہے، کیونکہ پوری دنیا اسے امریکی پراکسی سمجھتی ہے اور اس کے قیام اور نظریئے سے متعلق کوئی ابہام نہیں ہے۔ احسان اللہ احسان ایک طرف تو ٹی ٹی پی کو تنقید کا نشانہ بناتا ہے اور دوسری طرف پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرتا ہے تا کہ اپنے خیالات کو مستند ثابت کر سکے۔
اگر دیکھا جائے تو پاکستان پر داعش کی پشت پناہی کا بھونڈا الزام لگانے کا مقصد افغان عبوری حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف کاروائی کے لیے دباؤ کم کرنے کی ناکام کوشش ہے۔ داعش نے پاکستان میں متعدد دہشتگرد حملوں میں معصوم پاکستانیوں کو نشانہ بنایا ہے۔ جس میں ٹی ٹی پی ۔ داعش گٹھ جوڑ واضح ہے۔
پاکستانی عوام ایک قاتل اور روپوش دہشتگرد کے جھوٹے پراپیگنڈا کو مسترد کرتے ہیں اور امن دشمن تمام دہشتگرد تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کاروائیوں پر اپنے سیکیورٹی اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus ( )