پروپیگنڈا مشینوں کو لگام دینے کی ضرورت
عقیل یوسفزئی
26 November 2023
خبریں
پاکستان کی یہ بدقسمتی رہی ہے کہ یہاں ریاستی اور سیاسی معاملات کی طرح اب “صحافتی” امور کو بھی ذاتی اور گروہی مفادات کا تابع بناکر ڈیل کیا جارہا ہے. سیاست دان اور ان کے کارکن تجزیہ کار تو صحافی سیاستدان بنے ہوئے ہیں. اس پر ستم یہ کہ ایک “سونامی نما لیڈر” نے پاکستان کی سیاست اور صحافت کے علاوہ معاشرت کو بھی زنگ آلود کرنے کے علاوہ ایک ایسی “مخلوق” کی سرپرستی کی جس کی بنیاد منفی پروپیگنڈا پر رکھی گئی ہے. اس مخلوق کی باقاعدہ سرپرستی کرکے اس کو ایک جنگی مشین میں تبدیل کردیا گیا اور اب اس مشینری نے ایک منافع بخش کاروبار کی شکل اختیار کرلی ہے. اس سے بڑا المیہ اور کیا ہوسکتا ہے کہ اس “کنکشن” کے سب سے” پاپولر” مشین کا نام عادل راجہ ہے جس کی اپنی پوسٹیں ہی ان کی “ساکھ” کا جنازہ نکالنے کے لئے کافی ہیں.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آرمی کے اندر عادل راجہ جیسے لوگوں کے محاسبے اور سزاؤں کا ایک مضبوط مکینزم تو موجود ہے تاہم سویلین کے لیے ایسا کوئی نظام نہیں جس کے ذریعے ان کے خلاف عوام دشمن اور ریاست مخالف سرگرمیوں کی پاداش میں کارروائیاں کی جائیں اور اس چیز کا لاتعداد لوگ ناجائز فائدہ اٹھاتے آرہے ہیں.اس کی حالیہ مثال یہ دی جاسکتی ہے کہ پروپیگنڈا مشین میجر (ر) عادل فاروق راجہ اور ان کے ایک اور “ہم خیال” کیپٹن (ر) رضا مہدی کو ایک فوجی عدالت نے فوج میں بغاوت اور مزاحمت پیدا کرنے کی کوشش کی پاداش میں سخت سزائیں سنادیں.وقت اور مخصوص حالات کا تقاضا ہے کہ ایسی تمام پروپیگنڈا مشینوں اور کی بورڈ واریررز کے خلاف ہر سطح پر اقدامات کئے جائیں تاکہ معاشرے کو جاری بے سکونی اور جھوٹ گردی سے بچایا جاسکے.
فوج نے اپنے ڈسپلن کے عین مطابق عادل راجہ اور رضا مہدی کو تو سزا دیکر اپنا کام کردیا ہے تاہم سوال یہ اٹھتا ہے کہ ان ہزاروں پاکستان دشمن کی بورڈ واریررز کو کون لگام دےگا جو پاکستان کے قومی اداروں کو بدنام کرنے کی مہم جوئی کے ٹاسک پر لگے ہوئے ہیں. اس قسم کے منفی عناصر نے پاکستان کی فورسز کے ساتھ ساتھ خیبر پختون خوا اور بلوچستان کو بطور خاص اپنے منفی پروپیگنڈا کے لیے فوکس کیا ہوا ہے جو کہ پہلے ہی سے حالت جنگ میں ہیں اور ریاستی ادارے نہ صرف یہ کہ امن و امان کی بحالی کے لئے کامیاب کوششیں کررہے ہیں بلکہ سیکورٹی فورسز کے افسران اور نوجوان روزانہ کی بنیادوں پر جانیں قربان کررہے ہیں. یہ پروپیگنڈا مشین شہداء کے خون کا مذاق اڑانے سے بھی گریز نہیں کررہے کیونکہ اس مکروہ کام کے لیے ان کو باقاعدہ فنڈنگ ہوتی ہے.