چولستان کے صحرا کو آباد کرنے کا شاندار منصوبہ – چولستان کینال

چولستان کینال ، گرین پاکستان انیشی ایٹو کے میگا پراجیکٹ سے پنجاب کی لاکھوں ایکڑ بنجر غیر آباد اراضی کو سیراب کرنےکا منصوبہ ہے

چولستان کینال کو دریائے ستلج پر سلیمانکی بیراج سے 4,120 کیوسک پانی فورٹ عباس کی طرف موڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جو کہ 176 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

120 کلومیٹر لمبی مروٹ کینال کو پانی فراہم کرے گی، جو پانی کو مشرق کی طرف لے جائے گی۔

یہ نہر چولستان کی 452،000 ایکڑ ریگستانی اراضی کو 452 کلومیٹر ڈسٹری بیوٹریوں اور چھوٹے چینلز کے ذریعے سیراب کرے گی۔

211 بلین روپے کی لاگت والے کثیر الجہتی منصوبے میں تین اپ اسٹریم انٹر ریور لنک کینال رسول قادر آباد، قادر آباد بلوکی اور بلوکی سلیمانکی کی صلاحیت میں اضافہ بھی شامل ہے۔

نہر کو کنکریٹ کے ساتھ بنایا جائے گا تاکہ پانی کے اخراج کو روکا جا سکے اور قدرتی ٹپوگرافی اور کم توانائی کے استعمال اور آپریشنل اخراجات کی مدد سے کشش ثقل کے بہاؤ کے آؤٹ لیٹس کے ذریعے پانی کی موثر ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔

چولستان کینال منصوبے کے دوسرے مرحلے کا مقصد اسی علاقے میں مزید 744,000 ایکڑ اراضی کو سیراب کرنا ہے۔

یہ منصوبہ گرین پاکستان انیشی ایٹو کا حصہ ہے اور اسے وفاقی حکومت، محکمہ آبپاشی پنجاب،اور پنجاب بورڈ آف ریونیو کی حمایت حاصل ہے

اس سے کارپوریٹ فارمنگ اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے ذریعے چولستان خطے میں زراعت میں مدد ملے

پنجاب کے آبپاشی حکام کے مطابق یہ منصوبہ پنجاب کے چھوٹے خطے چولستان میں پانی کی قلت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک پرعزم انفراسٹرکچر منصوبہ ہے

منصوبے کا مقصد چولستان کی بنجر اور نیم بنجر زمینوں کو پیداواری زرعی علاقوں میں تبدیل کرنا ہے تاکہ پانی کے بہتر انتظام اور زرعی طریقوں کے ذریعے خطے کی سماجی و اقتصادی حیثیت میں نمایاں اضافہ کیا جاسکے۔

اس منصوبے کا مقصد بنجر زمینوں کو زرخیز زرعی زمینوں میں تبدیل کرنا، زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا اور ان علاقوں میں فصلوں کی کاشت کو ممکن بنانا ہے جو پہلے پانی کی کمی کی وجہ سے کاشتکاری کے لیے نامناسب تھے۔

انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے خریف سیزن (یعنی اپریل سے ستمبر) کی مدت تک اس منصوبے کے لیے پانی کی دستیابی کا سرٹیفکیٹ جاری کر دیا ہے۔

محکمہ آبپاشی پنجاب کے مطابق دیامر بھاشا ڈیم کی تکمیل سے پانی ذخیرہ کرنے کی موجودہ صلاحیت سے زیادہ اضافی پانی دستیاب ہوگا، جو چولستان کینال میں استعمال ہوگا

COMMENTS

Wordpress (0)
Disqus ( )