کالعدم ٹی ٹی پی سے متعلق پاکستانی موقف کی بین الاقوامی تائید سے خوارج کی صفوں میں شدید بوکھلاہٹ
افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ کے کالعدم ٹی ٹی پی کیخلاف فیصلہ کن کارروائی اور علاقائی دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی حمایت کے اعلان سے خوارج شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور روایتی منافقت کا سہارا لیتے ہوئے جھوٹی وضاحتیں دینے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
-:ٹی ٹی پی کے وضاحتی بیانیہ کے تناظر میں پاکستانی عوام خوارج سے سوال پوچھتی ہے کہ
ٹی ٹی پی کی وضاحت کہ ان کا کوئی خارجی ایجنڈا نہیں ہے انتہائی مضحکہ خیز ہے کیونکہ دنیا جانتی ہے کہ افغانستان میں ٹی ٹی پی اور داعش کے مراسم تیزی سے بڑھ رہے ہیں؟
نام نہاد جہاد کے دعویدار اللہ کے حکم کیخلاف اسلامی ریاست میں فساد پھیلانے کے بجائے کشمیر اور فلسطین میں جاری مسلمانوں کی نسل کُشی اور بربریت کیخلاف بات کیوں نہیں کرتے؟
ٹی ٹی پی بار بار جھوٹی وضاحتیں کیوں پیش کرتی ہے کہ وہ افغانستان میں موجود نہیں، جبکہ صرف گزشتہ تین ماہ میں ان کے 13 سرغنہ افغانستان میں مارے گئے ہیں اور افغانستان میں ان خوارج کی موجودگی کو پوری دنیا مانتی ہے۔
ٹی ٹی پی کا تحریک طالبان افغانستان کی طرز پر وضاحتی بیانیئے ایک سوالیہ نشان اور افغان عبوری حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ افغان عبوری حکومت کو سوچنا ہو گا کہ اقوام عالم اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ ٹی ٹی پی کو افغانستان میں مکمل حمایت حاصل ہے اور یہ بات پہلے سے ہی تنہا افغانستان کیلئے بین الاقوامی سطح پر مشکلات میں مزید اضافہ کا باعث بن رہی ہے۔