ہندوستان – ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ کا اصلی حقدار
حرا طاہر
21 November 2023
Published in: Duniya
ہندوستان کو عالمی منظر نامے پر ایک اور دھچکے کا سامنا ہے۔ اور وہ دھچکا یہ ہے کہ ہندوستان بین الاقوامی شہرت رکھنے والے امریکی اخبار “پولیٹکو” کی برطانوی صحافی ایزابیل اوک شوٹ کی ایک تفتیشی رپورٹ کے منظر پر آنے کی وجہ سے منی لانڈرنگ کے الزامات کی بنیاد پر مسلسل بڑھتے ہوئے دباؤ کا شکار ہے۔ ایزابیل برطانوی ٹاک ٹی وی کی مدیر ہیں اور اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی نوعیت کے واقعات کی کوریج کے لئے ایک شاندار شہرت کی حامل ہیں
اس رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے سن 2010 عیسوی میں ہندوستان کی طرف سے اینٹی منی لانڈرنگ کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات میں نشان زد کئے جانے والے نقائص اب تک کے برسوں میں مزید خرابی کا شکار ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس معاملے پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ ماہرین کے اعداد و شمار کے مطابق غیر قانونی تجارت کے ذریعے کی جانے والی منی لانڈرنگ کا حجم اتنا زیادہ ہے کہ یہ ہندوستان کی مجموعی قومی پیداوار کے 5٪ تک پہنچ جاتا ہے۔
ماضی کے شواہد سے یہ بات بالکل عیاں ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں بالخصوص راء نہ صرف ایسی کاروائیوں اور سہولت کاری میں ملوث رہی ہے بلکہ ان سرگرمیوں سے فوائد بھی اٹھاتی رہی ہے۔ ہندوستان کی طرف سے پاکستان میں کرائی جانے والی دہشت گردی اس کی ایک عملی مثال ہے-ہندوستانی ریاست ، سن 2010 میں ایف اے ٹی ایف کی سفارشات کے مطابق عمل نہ کرنے کے باوجود، حیران کن طور پر سن 2013 عیسوی کے ریویو میں ایف اے ٹی ایف کی پابندیوں سے بچ نکلی تھی
اب صورت حال یہ ہے کہ ہندوستان میں منی لانڈرنگ کے سیلاب اور حکومت کی طرف سے اس پر قابو پانے کے لئے اقدامات اٹھانے سے ہچکچاہٹ کی وجہ سے ایف اے ٹی ایف کے میوچل ایولیوشن ریویو میں 3 نومبر 2023 کو یہ نوٹ لکھا گیاہے کہ صورت حال بہتر نہیں ہے اور بہت ممکن ہے کہ اس کی وجہ سے ریاست گرے لسٹ میں شامل کر لی جائے۔